معجم صغیر للطبرانی - حدیث 399

كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ ابْنُ الْإِمَامِ بِمَدِينَةِ دِمْيَاطَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَمْرَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: لَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " يُدْخِلُ عَلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ فَأُرَجِّلُهُ وَكَانَ لَا يَدْخُلُ بَيْتَهُ إِلَّا لِحَاجَةِ الْإِنْسَانِ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِلَّا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، تَفَرَّدَ بِهِ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 399

روزوں كا بيان باب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف اپنا سر مبارک نکالتے جب کہ آپ اعتکاف کی حالت میں ہوتے تو میں آپ کو کنگھی کرتی اور آپ انسانی ضرورت کے علاوہ گھر کو نہیں آتے تھے۔‘‘
تشریح : (۱) معتکف جب اپنا بعض جسم مثلاً ہاتھ، پاؤں یا سر وغیرہ مسجد سے باہر نکالے تو اعتکاف باطل نہیں ہوتا۔ (۲) بیوی سے خدمت لینا، مثلاً اس سے سر دھلانا، روٹی پکوانا اور سالن تیار کروانا جائز ہے۔ (۳) معتکف حائضہ بیوی سے خدمت لے سکتا ہے اور حائضہ عورت کا مسجد میں داخل ہونا ممنوع ہے۔ ہاتھ مسجد میں داخل کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ (۴) خطابی کہتے ہیں : معتکف بول وبراز کے لیے گھر میں داخل ہوسکتا ہے اور اگر وہ کھانے پینے کے لیے گھر میں داخل ہو تو اعتکاف باطل ہوجاتا ہے۔ (عون المعبود: ۵؍۳۰۵)
تخریج : بخاري، کتاب الاعتکاف، باب لا یدخل البیت الا لحاجة، رقم : ۲۰۲۹۔ مسلم، کتاب الحیض، باب جواز غسل راس، رقم : ۲۹۷۔ (۱) معتکف جب اپنا بعض جسم مثلاً ہاتھ، پاؤں یا سر وغیرہ مسجد سے باہر نکالے تو اعتکاف باطل نہیں ہوتا۔ (۲) بیوی سے خدمت لینا، مثلاً اس سے سر دھلانا، روٹی پکوانا اور سالن تیار کروانا جائز ہے۔ (۳) معتکف حائضہ بیوی سے خدمت لے سکتا ہے اور حائضہ عورت کا مسجد میں داخل ہونا ممنوع ہے۔ ہاتھ مسجد میں داخل کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ (۴) خطابی کہتے ہیں : معتکف بول وبراز کے لیے گھر میں داخل ہوسکتا ہے اور اگر وہ کھانے پینے کے لیے گھر میں داخل ہو تو اعتکاف باطل ہوجاتا ہے۔ (عون المعبود: ۵؍۳۰۵)