كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الدِّيمَاسِيُّ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عُمَيْرِ بْنُ النَّحَّاسِ، حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنُ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ امْرَأَةً قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمٌ قَالَ: ((صَوْمِي عَنْ أُمِّكِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ إِلَّا مُؤَمَّلٌ وَالْمَشْهُورُ مِنْ حَدِيثِ الثَّوْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ فَإِنْ كَانَ مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حِفْظَهُ فَهُوَ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ
روزوں كا بيان
باب
سیّدنا بریدہ کہتے ہیں ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری ماں مر گئی اور اس پر کچھ روزے ہیں آپ نے فرمایا اپنی ماں کی طرف سے روزے رکھ۔‘‘
تشریح :
(۱) میت کے ورثاء میت کے فوت شدہ روزے رکھ سکتے ہیں۔
(۲) ورثاء کا میت کی طرف سے روزہ رکھنا درست ہے اور اس عمل سے میت کے ذمے واجب الاداء روزے ساقط ہوجاتے ہیں۔
تخریج :
مسلم، کتاب الصیام، باب قضاء الصیام: ۱۱۴۸۔ سنن ابي داود، کتاب الایمان والنذور، باب ما جاء فیمن مات، رقم : ۳۳۱۰۔ سنن ترمذي، رقم : ۷۱۶۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۱۷۵۸۔
(۱) میت کے ورثاء میت کے فوت شدہ روزے رکھ سکتے ہیں۔
(۲) ورثاء کا میت کی طرف سے روزہ رکھنا درست ہے اور اس عمل سے میت کے ذمے واجب الاداء روزے ساقط ہوجاتے ہیں۔