معجم صغیر للطبرانی - حدیث 39

كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ الْعَبَّاسِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ بَشِيرٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ: لَا يُؤْمِنُ رَجُلٌ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ " لَمْ يُدْخِلْ أَحَدٌ الْحَسَنَ بَيْنَ قَتَادَةَ وَأَنَسٍ إِلَّا سَعِيدٌ وَلَا عَنْهُ إِلَّا بَقِيَّةُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 39

ایمان کا بیان باب سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کوئی آدمی اس وقت تک ایماندار نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے بھائی کے لیے وہی کچھ پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔‘‘
تشریح : (۱) یہاں ایمان سے مراد کمال ایمان ہے۔ اس وصف سے متصف شخص کامل الایمان ہوگا اور غیر متصف شخص ہوگا تو مومن، لیکن وہ درجہ کمال کو نہیں پہنچے گا۔ (۲) دوسروں کے لیے وہی چیزیں پسند کرنا جو انسان اپنے لیے پسند کرتا ہے افضل عمل ہے۔ لہٰذا جیسے انسان اپنے لیے عزت وقار اور انصاف وغیرہ کا طلب گار ہوتا ہے۔ دوسروں کو بھی ان حقوق سے نوازنا چاہیے۔
تخریج : بخاري ، کتاب الایمان باب من الایمان ان یحب لاخیه، رقم : ۱۳۔ مسلم، کتاب الایمان، باب الدلیل علی ان من خصال الایمان، رقم : ۴۵۔ (۱) یہاں ایمان سے مراد کمال ایمان ہے۔ اس وصف سے متصف شخص کامل الایمان ہوگا اور غیر متصف شخص ہوگا تو مومن، لیکن وہ درجہ کمال کو نہیں پہنچے گا۔ (۲) دوسروں کے لیے وہی چیزیں پسند کرنا جو انسان اپنے لیے پسند کرتا ہے افضل عمل ہے۔ لہٰذا جیسے انسان اپنے لیے عزت وقار اور انصاف وغیرہ کا طلب گار ہوتا ہے۔ دوسروں کو بھی ان حقوق سے نوازنا چاہیے۔