كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ زَاطِيَا الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ ثَعْلَبٍ، حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: ((إِنْ كُنْتُ لَأُفْطِرُ أَيَّامًا مِنْ رَمَضَانَ فَمَا أَقْضِيهَا إِلَّا فِي شَعْبَانَ مِنْ أَجْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى عَنْ عَمْرَةَ إِلَّا فَرَجُ وَرَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ عُيَيْنَةَ وَغَيْرُهُمَا عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ
روزوں كا بيان
باب
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں رمضان کے کچھ دن روزہ ( کسی مجبوری میں ) چھوڑ دیتی ہوں تو ان کو شعبان سے پہلے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے قضاء نہ دے سکتی۔‘‘
تشریح :
(۱) حائضہ عورت کے لیے رمضان کے روزے فرض نہیں۔ لیکن رمضان کے بعد اس پر ان رزوں کی قضا لازم ہے۔
(۲) رمضان کے روزوں کی قضا میں تاخیر جائز ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الصوم، باب متی یقضي قضاء رمضان، رقم : ۱۹۵۰۔ مسلم، کتاب الصیام، باب قضاء رمضان فی شعبان، رقم : ۱۱۴۶۔
(۱) حائضہ عورت کے لیے رمضان کے روزے فرض نہیں۔ لیکن رمضان کے بعد اس پر ان رزوں کی قضا لازم ہے۔
(۲) رمضان کے روزوں کی قضا میں تاخیر جائز ہے۔