معجم صغیر للطبرانی - حدیث 381

كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ سُلَيْمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكَرَةَ أَبُو هَمَّامٍ الْبَكْرَاوِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْخَطَّابِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ لَمْ يَدَعِ الْخَنَا وَالْكَذِبَ فَلَا حَاجَةَ لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ إِلَّا عَبْدُ الْمَجِيدِ تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْخَطَّابِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 381

روزوں كا بيان باب سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے بیہودہ گوئی اور جھوٹ نہ چھوڑا تو اگر وہ کھانا پینا چھوڑ بھی دے تو اللہ تعالیٰ کو اس کے کھانا پینا چھوڑنے کی کوئی ضرورت نہیں۔‘‘
تشریح : (۱) حالت روزہ میں جیسے کھانا پینا حرام ہے اس طرح فحش گوئی اور کذب بیانی بھی ممنوع ہے۔ لہٰذا فحش گوئی اور جھوٹ بولنے سے اپنا روزہ خراب نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ حالت روزہ میں زبان پر مکمل قابو رکھنا بھی تکمیل روزہ کی علامت ہے۔ (۲) روزہ انسان کے لیے ایک پریکٹیکل ہے جس طرح ایک بندہ حالت روزہ میں حلال وچیزوں کے استعمال سے رکا رہتا ہے اسی طرح وہ اپنی عام زندگی میں اللہ کی منہیات سے باز رہے۔ (۳) روزہ کا ایک انتہائی اہم سبق انسان کو خلوتِ و جلوت میں خوف الٰہی کا احساس دلانا ہے۔
تخریج : معجم الاوسط طبرانی، رقم : ۳۶۲۲۔ صحیح ترغیب وترهیب، رقم : ۱۰۸۰ قال الشیخ الالباني حسن لغیره۔ مجمع الزوائد، رقم : ۳؍۱۷۱۔ (۱) حالت روزہ میں جیسے کھانا پینا حرام ہے اس طرح فحش گوئی اور کذب بیانی بھی ممنوع ہے۔ لہٰذا فحش گوئی اور جھوٹ بولنے سے اپنا روزہ خراب نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ حالت روزہ میں زبان پر مکمل قابو رکھنا بھی تکمیل روزہ کی علامت ہے۔ (۲) روزہ انسان کے لیے ایک پریکٹیکل ہے جس طرح ایک بندہ حالت روزہ میں حلال وچیزوں کے استعمال سے رکا رہتا ہے اسی طرح وہ اپنی عام زندگی میں اللہ کی منہیات سے باز رہے۔ (۳) روزہ کا ایک انتہائی اہم سبق انسان کو خلوتِ و جلوت میں خوف الٰہی کا احساس دلانا ہے۔