كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ تَقِيِّ بْنِ أَبِي تَقِيٍّ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنِي جَدِّي أَبُو تَقِيٍّ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِيِّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتِ: ((اكْتَحَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ صَائِمٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ إِلَّا الزُّبَيْدِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ بَقِيَّةُ
روزوں كا بيان
باب
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے کی حالت میں آنکھوں میں سرمہ ڈالا تھا۔‘‘
تشریح :
روزے کی حالت میں سرمہ لگانا جائز ہے اور سرمہ لگانے سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ لہٰذا حالت روزہ میں سرمہ یا تیل سے احتراز کرنا نری جہالت اور احادیث نبویہ سے اعراض ہے۔
تخریج :
سنن ابن ماجة، کتاب الصیام، باب ما جاء فی السواك، رقم : ۱۶۷۸ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مسند ابي یعلیٰ، رقم : ۴۷۹۲۔
روزے کی حالت میں سرمہ لگانا جائز ہے اور سرمہ لگانے سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ لہٰذا حالت روزہ میں سرمہ یا تیل سے احتراز کرنا نری جہالت اور احادیث نبویہ سے اعراض ہے۔