كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ رَجَاءٍ الدَّوْسِيُّ الْأَنْبَارِيُّ بِمَدِينَةِ الْأَنْبَارِ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: ((كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يُبَاشِرُ وَهُوَ صَائِمٌ وَأَيُّكُمْ يَمْلِكُ مِنْ إِرْبِهِ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْلِكُ؟)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ إِلَّا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ تَفَرَّدَ بِهِ خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الطَّحَّانُ
روزوں كا بيان
باب
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں اپنی بیویوں سے مباشرت کرتے تھے مگر تم میں سے کون ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح اپنی خواہش پر قابو کرسکے۔‘‘
تشریح :
حالت روزہ میں جو شخص شہوت پر قابو رکھ سکتا ہے اور روزہ کو محفوظ رکھ سکتا ہے اس کے لیے بیوی کو بوسہ دینا اور جسم سے جسم لگانا جائز ہے اور جو لوگ جنسی شہوت پر قابو نہ رکھ سکتے ہوں انہیں اس عمل سے گریز کرنا چاہیے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الصوم، باب المباشرة للصائم، رقم : ۱۹۲۷۔ مسلم، کتاب الصیام، باب بیان ان القبلة فی الصوم، رقم:۱۱۰۷۔
حالت روزہ میں جو شخص شہوت پر قابو رکھ سکتا ہے اور روزہ کو محفوظ رکھ سکتا ہے اس کے لیے بیوی کو بوسہ دینا اور جسم سے جسم لگانا جائز ہے اور جو لوگ جنسی شہوت پر قابو نہ رکھ سکتے ہوں انہیں اس عمل سے گریز کرنا چاہیے۔