معجم صغیر للطبرانی - حدیث 372

كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَحْمَدَ الْخُزَاعِيُّ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدِ بْنِ سَالِمٍ الْقَدَّاحُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّا مَعْشَرَ الْأَنْبِيَاءِ أُمِرْنَا بِثَلَاثٍ: بِتَعْجِيلِ الْفِطْرِ وَتَأْخِيرِ السَّحُورِ وَوَضْعِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فِي الصَّلَاةِ " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ نَافِعٍ إِلَّا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَلَا عَنْهُ إِلَّا ابْنُهُ عَبْدُ الْمَجِيدِ تَفَرَّدَ بِهِ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 372

روزوں كا بيان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہم انبیاء کی جماعت ہیں ہم تین چیزوں کا حکم دیے گئے ہیں (۱)....روزہ جلدی کھولنا (۲)....سحری دیر سے کھانا (۳)....نماز میں دائیں کو بائیں پر رکھنا۔‘‘
تشریح : (۱) معلوم ہوا مذکورہ بالا تینوں کام انبیاء علیہم السلام کی سنت سے ہیں۔ (۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’لوگ اس وقت تک خیر سے رہیں گے جب تک جلدی افطاری کریں گے۔‘‘ (دیکھئے: بخاري، رقم: ۱۹۵۷، مسلم، رقم: ۴۸؍۱۰۹۸) معلوم ہوا افطاری جلدی کرنے میں خیر ہی خیر ہے۔ (۳) سیدنا عمرو بن میمون رحمہ اللہ کہتے ہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ لوگوں میں سب سے جلد افطاری کرتے اور سب سے تاخیر سے سحری کرتے تھے۔ (دیکھئے: مسند عبدالرزاق رقم: ۷۵۹۱) (۴) نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھنے کی احادیث متعدد صحابہ کرام سے صحیح یا حسن اسانید سے مروی ہے۔ تفصیل کا طالب صحاح ستہ اور دیگر کتب احادیث سے ابواب الصلوٰۃ دیکھ لے۔
تخریج : صحیح ابن حبان: ۱۷۷۰ قال شعیب الارناؤط اسناده صحیح۔ معجم الاوسط، رقم : ۱۸۸۴۔ مجمع الزوائد: ۱؍۱۵۵۔ طبراني کبیر:۱۱، رقم: ۱۰۸۵۱۔ (۱) معلوم ہوا مذکورہ بالا تینوں کام انبیاء علیہم السلام کی سنت سے ہیں۔ (۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’لوگ اس وقت تک خیر سے رہیں گے جب تک جلدی افطاری کریں گے۔‘‘ (دیکھئے: بخاري، رقم: ۱۹۵۷، مسلم، رقم: ۴۸؍۱۰۹۸) معلوم ہوا افطاری جلدی کرنے میں خیر ہی خیر ہے۔ (۳) سیدنا عمرو بن میمون رحمہ اللہ کہتے ہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ لوگوں میں سب سے جلد افطاری کرتے اور سب سے تاخیر سے سحری کرتے تھے۔ (دیکھئے: مسند عبدالرزاق رقم: ۷۵۹۱) (۴) نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھنے کی احادیث متعدد صحابہ کرام سے صحیح یا حسن اسانید سے مروی ہے۔ تفصیل کا طالب صحاح ستہ اور دیگر کتب احادیث سے ابواب الصلوٰۃ دیکھ لے۔