كِتَابُ الصِّيَامِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شُعَيْبٍ الْأَرَّجَانِيُّ بِهَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ ثَلَاثِينَ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ وَرْقَاءَ إِلَّا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ
روزوں كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر عید الفطر مناؤ۔ اگر تم پر بادل چھاجائیں تو تیس کی گنتی پوری کرو۔‘‘
تشریح :
(۱) اسلامی مہینہ انتیس یا تیس دن کا ہوتا ہے اور مہینہ کی تکمیل یا تو انتیس کا چاند دیکھ کر ہوتی ہے یا تیس دن مکمل ہونے پر لہٰذا اس قاعدے کو مدنظر رکھتے ہوئے رمضان اور شوال کا آغاز چاند دیکھنے پر ہوگا ورنہ تیس دن مکمل ہونے پر۔
(۲) تمام مسلمان ایک ساتھ روزہ اور عید نہیں کریں گے۔ بلکہ چاند کی منازل کی تقسیم کے اعتبار سے ہر علاقہ کے لوگ رمضان اور عید الفطر کا اہتمام رؤیت ہلال کے مطابق کریں گے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الصوم، باب هل یقال رمضان، رقم : ۱۹۰۰۔ مسلم، کتاب الصیام، باب وجوب صوم رمضان، رقم : ۱۰۸۱۔
(۱) اسلامی مہینہ انتیس یا تیس دن کا ہوتا ہے اور مہینہ کی تکمیل یا تو انتیس کا چاند دیکھ کر ہوتی ہے یا تیس دن مکمل ہونے پر لہٰذا اس قاعدے کو مدنظر رکھتے ہوئے رمضان اور شوال کا آغاز چاند دیکھنے پر ہوگا ورنہ تیس دن مکمل ہونے پر۔
(۲) تمام مسلمان ایک ساتھ روزہ اور عید نہیں کریں گے۔ بلکہ چاند کی منازل کی تقسیم کے اعتبار سے ہر علاقہ کے لوگ رمضان اور عید الفطر کا اہتمام رؤیت ہلال کے مطابق کریں گے۔