معجم صغیر للطبرانی - حدیث 365

كِتَابُ الْجَنَائِزِ وَ ذِكْرِ الْمَوْتِ بَابٌ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ أَبُو يَزِيدَ الْقَرَاطِيسِيُّ الْمِصْرِيُّ، سَنَةَ 285 خَمْسٍ وَثَمَانِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ طَالِبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَيُّوبَ السِّخْتِيَانِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((نَفْسُ الْمُؤْمِنِ مُعَلَّقَةٌ مَا كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَيُّوبَ إِلَّا عَبْدُ الْوَارِثِ، تَفَرَّدَ بِهِ الْعَبَّاسُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 365

نماز جنازه اور موت كا ذكر كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مؤمن پر جب تک قرضہ ہو اس کی جان لٹکی رہتی ہے۔‘‘
تشریح : (۱) مقروض میت کو اس وقت تک اس کے بلند مقام سے محبوس رکھا جاتا ہے جب تک اس کی طرف سے قرض ادا نہ کیا جائے۔ (۲) ورثاء کو سب سے پہلے میت کا قرض ادا کرنا چاہیے اور امام کو نماز جنازہ پڑھانے سے قبل میت کے قرضے کے متعلق پوچھنا چاہیے اور ورثاء کو قرض کا ذمہ لینے پر مجبور کرنا چاہیے۔
تخریج : سنن ترمذي، کتاب الجنائز، باب عن النبی صلی الله علیه وسلم انه قال نفس المؤمن، رقم : ۱۰۷۸ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۲۴۱۳۔ مستدرك حاکم: ۲؍۳۲، رقم: ۲۲۱۹۔ (۱) مقروض میت کو اس وقت تک اس کے بلند مقام سے محبوس رکھا جاتا ہے جب تک اس کی طرف سے قرض ادا نہ کیا جائے۔ (۲) ورثاء کو سب سے پہلے میت کا قرض ادا کرنا چاہیے اور امام کو نماز جنازہ پڑھانے سے قبل میت کے قرضے کے متعلق پوچھنا چاہیے اور ورثاء کو قرض کا ذمہ لینے پر مجبور کرنا چاہیے۔