كِتَابُ الْجَنَائِزِ وَ ذِكْرِ الْمَوْتِ بَابٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ غَنَّامِ بْنِ حَفْصِ بْنِ غِيَاثِ بْنِ طَلْقِ بْنِ مُعَاوِيَةَ النَّخَعِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَكِيمٍ الْأَوْدِيُّ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، وَعَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: فَقَدْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَاتَّبَعْتُهُ إِلَى الْمَقَابِرِ فَقَالَ: ((السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دِيَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ أَنْتُمْ فَرْطُنَا)) ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَيَّ فَرَآنِي فَقَالَ: ((وَيْحَهَا لَوِ اسْتَطَاعَتْ مَا فَعَلَتْ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى إِلَّا شَرِيكٌ
نماز جنازه اور موت كا ذكر كا بيان
باب
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں ایک دفعہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کمرے میں موجود نہ پایا تو میں قبرستان میں آپ کے پیچھے چلی گئی وہاں جا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ دِیَارَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِیْنَ اَنْتُمْ فَرْطُنَا۔‘‘ ’’اے ایمان دار لوگو! تم پر سلام ہو تم ہم سے پہلے پہنچ آئے ہو۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری طرف توجہ کی مجھے دیکھ لیا تو فرمانے لگے: ’’اس پر افسوس اگر طاقت رکھتی تو اس طرح نہ کرتی۔‘‘
تشریح :
(۱) قبرستان کی زیارت کے وقت اس دعا کا اہتمام مستحب ہے۔
(۲) عورتوں کے لیے بھی قبروں کی زیارت مشروع ہے۔
تخریج :
مسلم، کتاب الجنائز، باب ما یقال عند دخول القبور، رقم : ۹۷۴۔ سنن ابن ماجة، کتاب الجنائز، باب ما جاء فیما یقال اذا دخل المقابر، رقم : ۱۵۴۷۔
(۱) قبرستان کی زیارت کے وقت اس دعا کا اہتمام مستحب ہے۔
(۲) عورتوں کے لیے بھی قبروں کی زیارت مشروع ہے۔