كِتَابُ الْجَنَائِزِ وَ ذِكْرِ الْمَوْتِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي سِنَانٍ سَعِيدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الْهَمَذَانِيِّ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عُرْفُطَةَ الْعُذْرِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((مَنْ قَتَلَهُ بَطْنُهُ لَمْ يُعَذَّبْ فِي قَبْرِهِ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الْهَمَذَانِيِّ إِلَّا أَبُو سِنَانٍ وَلَا عَنْ أَبِي سِنَانٍ إِلَّا أَسْبَاطٌ تَفَرَّدَ بِهِ عُبَيْدُ بْنُ أَسْبَاطٍ
نماز جنازه اور موت كا ذكر كا بيان
باب
سیّدنا خالد بن عرفطہ عذری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے: ’’جو پیٹ کی بیماری سے مرجائے اس کو قبر کا عذاب نہیں ہوتا۔‘‘
تشریح :
(۱) شہداء کی دو اقسام ہیں : (۱) راہِ جہاد میں دشمنوں سے مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے۔ (۲) مختلف امراض اور مالی وجانی دفاع کی خاطر قتل ہونے والے۔ (۳) پیٹ کی بیماری، اسہال، استقاء یا نفاس کی وجہ سے مرنے والے لوگ عذابِ قبر سے محفوظ رہیں گے۔ ان کے اخروی امور شہداء کی مثل ہیں۔ بشرطیکہ مقروض نہ ہوں۔
تخریج :
سنن ترمذي، کتاب الجنائز، باب الشهداء من هم، رقم : ۱۰۶۴ قال الشیخ الالباني صحیح۔ ابن حبان رقم: ۲۹۳۳۔ طبراني کبیر: ۴؍۱۹۱، رقم: ۴۱۰۹۔
(۱) شہداء کی دو اقسام ہیں : (۱) راہِ جہاد میں دشمنوں سے مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے۔ (۲) مختلف امراض اور مالی وجانی دفاع کی خاطر قتل ہونے والے۔ (۳) پیٹ کی بیماری، اسہال، استقاء یا نفاس کی وجہ سے مرنے والے لوگ عذابِ قبر سے محفوظ رہیں گے۔ ان کے اخروی امور شہداء کی مثل ہیں۔ بشرطیکہ مقروض نہ ہوں۔