معجم صغیر للطبرانی - حدیث 334

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ هَاشِمٍ أَبُو الْعَبَّاسِ الْكِنَانِيُّ الْحَلَبِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عُبَيْدُ بْنُ هِشَامٍ الْحَلَبِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَصَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَهُ حَتَّى يُحَاذِي مَنْكِبَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ وَبَعْدَ مَا يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ وَلَا يَرْفَعُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ صَفْوَانَ إِلَّا سُفْيَانُ تَفَرَّدَ بِهِ أَبُو نُعَيْمٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 334

نماز كا بيان باب سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو اپنے ہاتھوں کو اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں کندھوں کے برابر کرتے اور جب رکوع کرتے پھر بھی اٹھاتے اور رکوع سے سرا ٹھانے کے بعد بھی ہاتھ اٹھاتے اور دو سجدوں کے درمیان رفع الیدین نہیں کرتے تھے۔‘‘
تشریح : (۱) تکبیر تحریمہ کے وقت رفع الیدین کے اثبات پر تمام امت کا اجماع ہے۔ اور باقی مواضع پر رفع الیدین کے متعلق علماء کا اختلاف ہے۔ چنانچہ شافعی، احمد رحمہ اللہ اور صحابہ اور غیر صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے جمہور علماء کا مذہب ہے کہ رکوع کرتے اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع الیدین کرنا مسنون ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ سے بھی ایک روایت میں یہی منقول ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے ایک چوتھی جگہ تشہد اوّل سے اٹھتے وقت بھی رفع الیدین مستحب ہے۔ اور یہی قول راجح ہے۔ ( شرح النووي: ۲؍۱۱۹) (۲) صحیح وصریح احادیث سے ان چار مواضع پر رفع الیدین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دائمی عمل رہا ہے۔ لہٰذا نسخ رفع الیدین کے لیے ضعیف وغیر صریح احادیث کا سہارا لینا باطل اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دائمی عمل کی صریح مخالفت ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب الاذان، باب رفع الیدین اذا کبر، رقم : ۷۳۶۔ مسلم، کتاب الصلاة، باب استحباب رفع الیدین، رقم : ۳۹۰۔ (۱) تکبیر تحریمہ کے وقت رفع الیدین کے اثبات پر تمام امت کا اجماع ہے۔ اور باقی مواضع پر رفع الیدین کے متعلق علماء کا اختلاف ہے۔ چنانچہ شافعی، احمد رحمہ اللہ اور صحابہ اور غیر صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے جمہور علماء کا مذہب ہے کہ رکوع کرتے اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع الیدین کرنا مسنون ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ سے بھی ایک روایت میں یہی منقول ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے ایک چوتھی جگہ تشہد اوّل سے اٹھتے وقت بھی رفع الیدین مستحب ہے۔ اور یہی قول راجح ہے۔ ( شرح النووي: ۲؍۱۱۹) (۲) صحیح وصریح احادیث سے ان چار مواضع پر رفع الیدین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دائمی عمل رہا ہے۔ لہٰذا نسخ رفع الیدین کے لیے ضعیف وغیر صریح احادیث کا سہارا لینا باطل اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دائمی عمل کی صریح مخالفت ہے۔