كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عُوَيْقٍ الْحِمْصِيُّ، إِمَامُ مَسْجِدِ حِمْصَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ حُصَيْنٍ الْجُبَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ جُنَاحٍ، أَنَّ عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ، كَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: ((فِي كُلِّ الصَّلَاةِ (الصَّلَوَاتِ) يَقْرَأُ فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاكُمْ وَمِمَّا أَخْفَى عَلَيْنَا أَخْفَيْنَا عَلَيْكُمْ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مَرْوَانَ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں تمام نمازوں میں قراء ت کی جاتی تھی تو جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سنائی وہ ہم نے تم کو سنادی اور جو ہم سے پوشیدہ رکھی وہ ہم نے تم سے پوشیدہ رکھی۔‘‘
تشریح :
(۱) ہر نماز میں قرآن کی تلاوت مشروع اور سورۂ فاتحہ کی قراء ت واجب ہے۔
(۲) ظہر وعصر میں سری تلاوت اور فجر ومغرب اور عشاء میں قراء ت جہری مسنون ہے۔
(۳) صحابہ کرام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں پر عمل پیرا تھے اور سنت نبوی پر عمل ہی ان کا اصل معیار تھا۔
تخریج :
بخاري، کتاب الاذان، باب القراءة فی الفجر، رقم : ۷۷۲۔ مسلم، کتاب الصلاة، باب وجوب قراءة الفاتحة۔
(۱) ہر نماز میں قرآن کی تلاوت مشروع اور سورۂ فاتحہ کی قراء ت واجب ہے۔
(۲) ظہر وعصر میں سری تلاوت اور فجر ومغرب اور عشاء میں قراء ت جہری مسنون ہے۔
(۳) صحابہ کرام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں پر عمل پیرا تھے اور سنت نبوی پر عمل ہی ان کا اصل معیار تھا۔