كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَمْرٍو الْبَجَلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا حَضَرَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتُ الصَّلَاةُ فَابْدَءُوا بِالْعَشَاءِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُهَيْلٍ إِلَّا زُهَيْرٌ وَلَا عَنْهُ إِلَّا إِسْمَاعِيلُ تَفَرَّدَ بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب رات کا کھانا تیار ہو اور نماز بھی کھڑی ہو جائے تو رات کا کھانا پہلے کھا لو۔‘‘
تشریح :
(۱) کھانا حاضر ہو تو فرض نماز کو مؤخر کرنا جائز ہے اور کھانا تناول کرنے کی صورت میں نماز باجماعت چھوٹ جائے تو کوئی حرج نہیں۔
(۲) کھانا حاضر ہو تو کھانا چھوڑ کر نماز کا اہتمام جائز ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الاذان، باب اذا حضر الطعام، رقم : ۶۷۱۔ مسلم، کتاب المساجد، باب کراهة الصلاة، رقم : ۵۵۷۔
(۱) کھانا حاضر ہو تو فرض نماز کو مؤخر کرنا جائز ہے اور کھانا تناول کرنے کی صورت میں نماز باجماعت چھوٹ جائے تو کوئی حرج نہیں۔
(۲) کھانا حاضر ہو تو کھانا چھوڑ کر نماز کا اہتمام جائز ہے۔