كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ حَدَّثَنَا شَبَابُ بْنُ صَالِحٍ الْوَاسِطِيُّ الْمُعَدِّلُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ النَّشَائِي حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ عَنْبَسَةَ الْحَدَّادِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((الْمِرَاءُ فِي الْقُرْآنِ كُفْرٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدٍ وَأَبِي سَلَمَةَ إِلَّا عَنْبَسَةُ
ایمان کا بیان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قرآن مجید میں جھگڑا کرنا کفر ہے۔‘‘
تشریح :
قرآن میں جھگڑنا اور شک کرنا یہ کفر ہے، اس سے مراد قرآن کے کلام اللہ ہونے میں شک کرنا۔ یا قرآن کے قدیم وحادث ہونے کے متعلق غور وخوض کرنا یا متشابہ آیات میں جھگڑنا ہے کیونکہ یہ چیزیں قرآن کے انکار تک پہنچا دیتی ہیں۔ لہٰذا انہیں کفر سے موسوم کیا گیا ہے۔ (عون المعبود: ۱۰؍۱۳۳)
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب السنة، باب النهي عن الجدال فی القرآن، رقم : ۴۶۰۳ قال الشیخ الالباني حسن صحیح۔ مسند احمد: ۲؍۲۸۶۔ مستدرك حاکم: ۲؍۲۴۳۔ صحیح ترغیب وترهیب، رقم : ۱۴۳۔
قرآن میں جھگڑنا اور شک کرنا یہ کفر ہے، اس سے مراد قرآن کے کلام اللہ ہونے میں شک کرنا۔ یا قرآن کے قدیم وحادث ہونے کے متعلق غور وخوض کرنا یا متشابہ آیات میں جھگڑنا ہے کیونکہ یہ چیزیں قرآن کے انکار تک پہنچا دیتی ہیں۔ لہٰذا انہیں کفر سے موسوم کیا گیا ہے۔ (عون المعبود: ۱۰؍۱۳۳)