كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدُوسِ بْنِ كَامِلٍ السَّرَّاجُ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: " صَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ خَمْسًا فَسَجَدَ سَجْدَتَيِ السَّهْوِ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مِسْعَرٍ إِلَّا ابْنُ بِشْرٍ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کی پانچ رکعت نماز پڑھی تو دو سہو کے سجدے کئے۔‘‘
تشریح :
نماز میں کمی یا اضافہ ہو تو اس صورت میں سہو کے دو سجدے لازم آتے ہیں۔ لہٰذا چار کے بجائے پانچ رکعت نماز پڑھنے والا آخر میں سہو کے دو سجدے کرے گا۔
تخریج :
مسند احمد: ۱؍۴۲۸ قال شعیب الارناؤط حسن۔ معجم طبراني کبیر: ۱۰؍۳۱۔
نماز میں کمی یا اضافہ ہو تو اس صورت میں سہو کے دو سجدے لازم آتے ہیں۔ لہٰذا چار کے بجائے پانچ رکعت نماز پڑھنے والا آخر میں سہو کے دو سجدے کرے گا۔