كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عَبَّادٍ الْخَطَّابِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ السُّكَّرِيِّ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ رَكْعَتَيْنِ وَمَعَ أَبِي بَكْرٍ رَكْعَتَيْنِ وَمَعَ عُمَرَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ تَفَرَّقَتْ بِكُمُ السُّبُلُ فَوَاللَّهِ لَوَدِدْتُ أَنْ أَحْظَى مِنْ أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ رَكْعَتَيْنِ مُتَقَبَّلَتَيْنِ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مَنْصُورٍ إِلَّا أَبُو حَمْزَةَ السُّكَّرِيُّ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں میں نے سفر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ بھی پھر راستے مختلف ہو گئے۔ اللہ کی قسم اگر ان چار سے دو بھی میرے لیے اللہ کے ہاں مقبول ہوں تو مجھے بہت پسند ہوں گی۔‘‘
تشریح :
سفر میں قصر نماز کا اہتمام کرنا افضل ومستحب عمل ہے اور پوری نماز پڑھنے کو دائمی معمول بنانا خلاف سنت ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب تقصیر الصلاة، باب الصلاة یمنی، رقم : ۱۰۸۴۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب قصر الصلاة، رقم : ۶۹۴۔ سنن نسائي، رقم: ۱۴۵۱۔
سفر میں قصر نماز کا اہتمام کرنا افضل ومستحب عمل ہے اور پوری نماز پڑھنے کو دائمی معمول بنانا خلاف سنت ہے۔