معجم صغیر للطبرانی - حدیث 276

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْحَلَبِيُّ بِحَلَبَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَارِثِ الْحَافِي، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((كَانَ يُصَلِّي فِي السَّفَرِ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَيُومِئُ إِيمَاءً وَيَجْعَلُ سُجُودَهُ أَخْفَضَ مِنْ رُكُوعِهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ إِلَّا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ تَفَرَّدَ بِهِ بِشْرٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 276

نماز كا بيان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں سواری پر نماز ادا کرتے اور ہاتھ سے اشارے کرتے تھے اور اپنے سجدے کو رکوع سے کچھ نیچے کرتے۔‘‘
تشریح : (۱) دورانِ سفر نوافل ادا کرنا جائز ہے اور سفر میں سواری پر نفل نماز پڑھنا مشروع ہے۔ (۲) سواری پر نفل نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ شروع میں سواری کا منہ قبلہ رو کریں پھر سواری کا منہ جس طرف بھی ہو کوئی حرج نہیں۔ (۳) سواری پر نماز کی صورت میں سجدہ کی حالت میں رکوع سے کچھ زیادہ جھکنا چاہیے۔
تخریج : بخاري، کتاب تقصیر الصلاة، باب الایماء علی الدابة، رقم : ۱۰۹۶۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب جواز صلاة النافلة، رقم : ۷۰۱۔ (۱) دورانِ سفر نوافل ادا کرنا جائز ہے اور سفر میں سواری پر نفل نماز پڑھنا مشروع ہے۔ (۲) سواری پر نفل نماز پڑھنے کا طریقہ یہ ہے کہ شروع میں سواری کا منہ قبلہ رو کریں پھر سواری کا منہ جس طرف بھی ہو کوئی حرج نہیں۔ (۳) سواری پر نماز کی صورت میں سجدہ کی حالت میں رکوع سے کچھ زیادہ جھکنا چاہیے۔