معجم صغیر للطبرانی - حدیث 274

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَمْرٍو الْعَمِّيُّ النَّحَّاسُ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْجَزَرِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ الْخُرَيْبِيُّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحِ بْنِ حَيٍّ الْحَيَوَانِيِّ، عَنْ عَاصِمِ ابْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ أَبِي رَزِينٍ، عَنِ ابْنِ أُمِّ مَكْتُومٍ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كَبِيرٌ ضَرِيرٌ شَاسِعُ الدَّارِ وَلَا قَائِدَ لِي فَهَلْ تَجِدُ لِي رُخْصَةً؟ قَالَ: ((أَتَسْمَعُ النِّدَاءَ؟)) قَالَ: نَعَمْ قَالَ: ((مَا أَجِدُ لَكَ رُخْصَةً)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ إِلَّا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 274

نماز كا بيان باب سیّدنا عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے تو کہنے لگے اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بوڑھا نابینا اور مسجد سے دور رہنے والا ہوں اور مجھے ہاتھ پکڑ کر لے جانے والا بھی کوئی نہیں تو کیا میرے لیے گھر میں نماز ادا کرنے کی رخصت ہے؟ آپ نے پوچھا ’’کیا تم اذان سنتے ہو؟‘‘ انہوں نے کہا جی ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں تیرے لیے کوئی رخصت نہیں پاتا۔‘‘
تشریح : (۱) نابینا شخص کا گھر کی نسبت نماز باجماعت کے ساتھ نماز کا اہتمام کرنا افضل ہے۔ (۲) جو لوگ تندرست و توانا اور صحیح اعضاء کے مالک ہیں اور بغیر کسی عذر کے گھر ہی نماز پڑھتے ہیں ان کو اس حدیث سے عبرت پکڑنی چاہیے۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الصلاة، باب فی التشدید فی ترك الجماعة، رقم : ۵۵۲۔ سنن ابن ماجة، کتاب المساجد، باب التغلیظ فی التخلف، رقم : ۷۹۲ قال الشیخ الالباني صحیح۔ (۱) نابینا شخص کا گھر کی نسبت نماز باجماعت کے ساتھ نماز کا اہتمام کرنا افضل ہے۔ (۲) جو لوگ تندرست و توانا اور صحیح اعضاء کے مالک ہیں اور بغیر کسی عذر کے گھر ہی نماز پڑھتے ہیں ان کو اس حدیث سے عبرت پکڑنی چاہیے۔