معجم صغیر للطبرانی - حدیث 262

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْهَاشِمِيُّ خَطِيبُ الْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيَّ، حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَسْوَدُ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا يُصَلِّي فِي الْمَسْجِدِ وَحْدَهُ بَعْدَمَا صَلَّى فَقَالَ: ((أَلَا رَجُلٌ يَتَصَدَّقُ عَلَى هَذَا فَيُصَلِّي مَعَهُ)) لَا يُرْوَى عَنْ أَبِي سَعِيدٍ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 262

نماز كا بيان باب سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو جماعت ہو جانے کے بعد اکیلے نماز پڑھتے دیکھا تو فرمایا کیا اس پر صدقہ کرنے والا کوئی نہیں جو اس کے ساتھ نماز پڑھے۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ جس مسجد میں نماز باجماعت کا اہتمام ہوچکا ہو وہاں دوبارہ جماعت کا اہتمام کرنا جائز ہے۔ (عون المعبود: ۲؍۹۹) (۲) نماز باجماعت کے لیے کم از کم تعداد دو اشخاص ہیں دو مرد نماز باجماعت کا اہتمام کرسکتے ہیں۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الصلاة، باب فی الجمع فی المسجد، رقم : ۵۷۴۔ سنن ترمذي، کتاب الصلاة، باب مسجد قد صلی فیه، رقم : ۲۲۰ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مسند احمد: ۳؍۵۔ (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ جس مسجد میں نماز باجماعت کا اہتمام ہوچکا ہو وہاں دوبارہ جماعت کا اہتمام کرنا جائز ہے۔ (عون المعبود: ۲؍۹۹) (۲) نماز باجماعت کے لیے کم از کم تعداد دو اشخاص ہیں دو مرد نماز باجماعت کا اہتمام کرسکتے ہیں۔