معجم صغیر للطبرانی - حدیث 261

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَبَّاسِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((يَكُونُ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ فَصَلِّ الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا وَاجْعَلْ صَلَاتَكَ مَعَهُمْ نَافِلَةً)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يُونُسَ إِلَّا الزُّبَيْرِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ حَجَّاجٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 261

نماز كا بيان باب سیّدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کچھ لوگ تم پر امراء ہوں گے جو نماز کو مؤخر کر دیں گے تو تم اپنی نماز اپنے وقت پر پڑھ لو پھر ان کے ساتھ جو نماز ہو گی وہ نفل ہو جائے گی۔‘‘
تشریح : (۱) جب امراء وحکام نماز کو اس کے اصل وقت سے مؤخر کریں اور اسے نماز کے آخری وقت پر یا وقت ہونے پر نماز کا اہتمام کریں تو ایسی صورت میں اصل وقت پر از خود نماز کا اہتمام کرنا لازم ہے اور اگر امام کے ساتھ مل جاؤ تو دوسری نماز نفل ہوگی۔ (۲) نماز کو بلا عذر مؤخر کرنا مکروہ فعل ہے۔
تخریج : مسلم، کتاب المساجد، باب کراهیة تاخیر الصلاة، رقم : ۶۴۸۔ سنن ترمذي، کتاب الصلاة، باب تعجیل الصلاة، رقم : ۱۷۶۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۱۲۵۶۔ (۱) جب امراء وحکام نماز کو اس کے اصل وقت سے مؤخر کریں اور اسے نماز کے آخری وقت پر یا وقت ہونے پر نماز کا اہتمام کریں تو ایسی صورت میں اصل وقت پر از خود نماز کا اہتمام کرنا لازم ہے اور اگر امام کے ساتھ مل جاؤ تو دوسری نماز نفل ہوگی۔ (۲) نماز کو بلا عذر مؤخر کرنا مکروہ فعل ہے۔