كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو أَحْمَدَ الْمِسْمَعِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ وَاسِعٍ، عَنْ مَعْرُوفٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: أَوْصَانِي خَلِيلِي أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ: ((صِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ وَالْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْوِتْرِ قَبْلَ النَّوْمِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ وَاسِعٍ إِلَّا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ وَمَعْرُوفٌ بَصْرِيُّ ثِقَةٌ لَمْ يَرْوِهِ عَنْهُ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ وَاسِعٍ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھے میرے دوست ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین باتوں کی وصیت فرمائی۔(۱) ہر ماہ میں تین دن روزے رکھنے کی۔(۲) جمعہ کے دن غسل کرنے کی۔(۳) سونے سے پہلے وتر پڑھنے کی۔‘‘
تشریح :
اس حدیث میں دو رکعت نماز چاشت ادا کرنے، ہر ماہ میں تین (ایام بیض یعنی، تیرہ چودہ اور پندرہ چاند کو) نفلی روزے رکھنے اور جس شخص کو صبح بیدار ہونے کا یقین نہ ہو اسے نیند سے قبل وتر ادا کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ( شرح النووي: ۳؍۴۸)
تخریج :
مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب استحباب صلاة الضحٰی، رقم : ۷۲۱۔ سنن ترمذي، رقم : ۴۵۵۔ سنن نسائي، رقم: ۲۴۰۵۔
اس حدیث میں دو رکعت نماز چاشت ادا کرنے، ہر ماہ میں تین (ایام بیض یعنی، تیرہ چودہ اور پندرہ چاند کو) نفلی روزے رکھنے اور جس شخص کو صبح بیدار ہونے کا یقین نہ ہو اسے نیند سے قبل وتر ادا کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ( شرح النووي: ۳؍۴۸)