كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا شَرَاحِيلُ بْنُ الْعَلَاءِ أَبُو الْوَرْدِ الْبَالِسِيُّ الْقَاضِي، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ هِشَامٍ الْحَلَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ ((صَلَّى خَلَفَ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مَالِكٍ إِلَّا ابْنُ الْمُبَارَكِ تَفَرَّدَ بِهِ عُبَيْدُ بْنُ هِشَامٍ أَبُو نُعَيْمٍ الْقَلَانِسِيُّ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی۔‘‘
تشریح :
(۱) عالی شخص کا اپنے سے کم تر درجہ کے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے۔
(۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ابوبکر صدیق کی اقتدا میں نماز پڑھنا اور انہیں امام مقرر کرنا ان کے خلیفہ مقرر کرنے کی طرف اشارہ تھا۔
تخریج :
سنن ترمذي، کتاب الصلاة، باب منه، رقم : ۳۶۲ قال الشیخ الالباني صحیح۔ مسند احمد: ۳؍۲۳۳۔ مجمع الزوائد: ۹؍۴۶۔
(۱) عالی شخص کا اپنے سے کم تر درجہ کے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے۔
(۲) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ابوبکر صدیق کی اقتدا میں نماز پڑھنا اور انہیں امام مقرر کرنا ان کے خلیفہ مقرر کرنے کی طرف اشارہ تھا۔