كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ هَاشِمِ بْنِ مَرْثَدٍ الطَّبَرَانِيُّ، حَدَّثَنَا دُحَيْمٌ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ الذِّمَارِيُّ، وَأَبُو مُعَيْدٍ حَفْصُ بْنُ غَيْلَانَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((صَلَاةٌ عَلَى إِثْرِ صَلَاةٍ لَا لَغْوَ بَيْنَهُمَا كِتَابٌ فِي عِلِّيِّينَ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ حَفْصِ بْنِ غَيْلَانَ إِلَّا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابو امامہ باہلی کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک نماز کے بعد دوسری نماز پڑھنا جب کہ دونوں کے درمیان کوئی لغو بات نہ ہو تو وہ علیین میں لکھی جاتی ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) دو فرض نمازوں یا فرض کے بعد نفل نماز کا اہتمام اس طرح کرنا کہ دو نمازوں کے درمیان لغو گفتگو اور فحش کلامی نہ ہو۔ ایسے شخص کے اعمال قبول عام حاصل کرتے ہیں اور خود فرشتے اس کے اعمال کو مقام علیین تک لے جاتے ہیں۔ (عون المعبود: ۳؍۳۳۸)
(۲) شریعت نے لغویات سے بچنے کی فضیلت بیان فرمائی ہے۔
(۳) علیین: علو (بلندی) سے ہے۔ یہ سجین کے برعکس، آسمانوں میں یا سندرۃ المنتہیٰ یا عرش کے پاس جگہ ہے جہاں نیک لوگوں کی روحیں اور ان کے نامے محفوظ ہوتے ہیں، جس کے پاس مقرب فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔ (دیکھئے تفسیر احسن البیان، سورہ المطفّفین آیت نمبر ۱۸)
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب الصلاة، باب صلاة الضحی، رقم : ۱۲۸۸ قال الشیخ الالباني حسن۔ مسند احمد: ۵؍۲۶۸۔ صحیح ترغیب وترهیب، رقم : ۴۴۶۔
(۱) دو فرض نمازوں یا فرض کے بعد نفل نماز کا اہتمام اس طرح کرنا کہ دو نمازوں کے درمیان لغو گفتگو اور فحش کلامی نہ ہو۔ ایسے شخص کے اعمال قبول عام حاصل کرتے ہیں اور خود فرشتے اس کے اعمال کو مقام علیین تک لے جاتے ہیں۔ (عون المعبود: ۳؍۳۳۸)
(۲) شریعت نے لغویات سے بچنے کی فضیلت بیان فرمائی ہے۔
(۳) علیین: علو (بلندی) سے ہے۔ یہ سجین کے برعکس، آسمانوں میں یا سندرۃ المنتہیٰ یا عرش کے پاس جگہ ہے جہاں نیک لوگوں کی روحیں اور ان کے نامے محفوظ ہوتے ہیں، جس کے پاس مقرب فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔ (دیکھئے تفسیر احسن البیان، سورہ المطفّفین آیت نمبر ۱۸)