معجم صغیر للطبرانی - حدیث 240

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التُّسْتَرِيُّ الدِّيبَاجِيُّ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ بِشْرٍ، أَخُو أَبِي الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيِّ لِأُمِّهِ حَدَّثَنَا مَحْبُوبُ بْنُ الْحَسَنِ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي بَعْضِ مَخَارِجِهِ وَمَعَهُ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَلَمْ يَجِدِ الْقَوْمُ مَا يَتَوَضَّئُونَ بِهِ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا نَجِدُ مَا نَتَوَضَّأُ بِهِ فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ فَجَاءَ بِقَدَحِ مَاءٍ يَسِيرٍ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ مَدَّ أَصَابِعَهُ عَلَى الْقَدَحِ فَتَوَضَّئُوا كُلُّهُمْ حَتَّى بَلَغُوا مَا يُرِيدُونَ قَالَ أَنَسٌ: كَانُوا قَرِيبًا مِنْ سَبْعِينَ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يُونُسَ إِلَّا مَحْبُوبٌ تَفَرَّدَ بِهِ حَبِيبُ بْنُ بِشْرٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 240

نماز كا بيان باب سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہیں باہر گئے ہوئے تھے آپ کے ساتھ صحابہ میں سے کچھ لوگ تھے نماز کا وقت آگیا مگر لوگوں کے پاس پانی بالکل نہیں تھا جس سے وہ وضو کرتے، کہنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس اتنا پانی نہیں جس سے وضو کریں تو ایک آدمی گیا اور ایک پیالے میں تھوڑا سا پانی لے کر آگیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا پھر اپنی انگلیاں پیالے پر پھیلا دیں تو تمام لوگوں نے وضو کر لیا یہاں تک کہ جس کو چاہتے تھے وہ پالیا انس کہتے ہیں ستر کے قریب لوگ تھے۔‘‘
تشریح : (۱)اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم معجزہ کا بیان ہے۔ وقتاً فوقتاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی معجزات ثابت ہوئے ہیں۔ جن پر ایمان لانا ہر مسلمان پر لازم ہے۔ (۲) کسی چیز کی عدم دستیابی اور قلت کی صورت میں امام وحاکم سے شکایت کرنا جائز ہے اور امام کو شکایت کا مداوا کرنا چاہیے۔ (۳) اگر نمازی کے پاس وضوء کا پانی نہ ہو تو اس کو تیمم سے قبل حتی الوسع پانی کی تلاش کرنی چاہیے۔
تخریج : بخاري، کتاب الوضوء، باب التماس الوضو۔ مسلم، کتاب الفضائل، باب فی معجزات النبی صلی الله علیه وسلم، رقم : ۲۲۷۹۔ (۱)اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم معجزہ کا بیان ہے۔ وقتاً فوقتاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی معجزات ثابت ہوئے ہیں۔ جن پر ایمان لانا ہر مسلمان پر لازم ہے۔ (۲) کسی چیز کی عدم دستیابی اور قلت کی صورت میں امام وحاکم سے شکایت کرنا جائز ہے اور امام کو شکایت کا مداوا کرنا چاہیے۔ (۳) اگر نمازی کے پاس وضوء کا پانی نہ ہو تو اس کو تیمم سے قبل حتی الوسع پانی کی تلاش کرنی چاہیے۔