كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا حَكِيمُ بْنُ يَحْيَى الْمُتُونِيُّ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ رَاشِدٍ الْوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدِينِيُّ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ وَهِيَ بِنْتُ زَيْنَبِ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَهَا وَإِذَا قَامَ حَمْلَهَا حَتَّى فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ " لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَمْرٍو إِلَّا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ وَالْمَشْهُورُ مِنْ حَدِيثِ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم امامہ بنت ابو العاص بن ربیع کو اٹھاتے ہوئے نماز پڑھ لیتے تھے یہ زینب بنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی تھی۔ جب وہ رکوع کرتے تو اسے نیچے بٹھا دیتے پھر جب کھڑے ہوتے تو اس کو اٹھا لیتے۔ یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہو جاتے۔‘‘
تشریح :
(۱) بچوں کو مساجد میں لے جانا اور انہیں نماز میں اٹھا کر نماز پڑھنا جائز ہے۔ لہٰذا بچوں کے مسجد میں داخلے پر پابندی نہیں لگانی چاہیے۔ بلکہ بچوں کی آمد سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں ان کا ازالہ کرنا چاہیے۔ مثلاً بچوں کے جسم اور کپڑوں پر گندگی نہ ہو اور مسجد میں وہ شور نہ کریں۔
(۲) دورانِ نماز ضروری حرکات سے نماز میں نقص واقع نہیں ہوتا، البتہ غیر ضروری حرکات سے اجتناب لازم ہے۔
تخریج :
بخاري، کتاب سترة المصلی، باب اذا حمل جاریة صغیره، رقم : ۵۱۶۔ مسلم، کتاب المساجد، باب جواز حمل الصبیان، رقم : ۵۴۳۔
(۱) بچوں کو مساجد میں لے جانا اور انہیں نماز میں اٹھا کر نماز پڑھنا جائز ہے۔ لہٰذا بچوں کے مسجد میں داخلے پر پابندی نہیں لگانی چاہیے۔ بلکہ بچوں کی آمد سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں ان کا ازالہ کرنا چاہیے۔ مثلاً بچوں کے جسم اور کپڑوں پر گندگی نہ ہو اور مسجد میں وہ شور نہ کریں۔
(۲) دورانِ نماز ضروری حرکات سے نماز میں نقص واقع نہیں ہوتا، البتہ غیر ضروری حرکات سے اجتناب لازم ہے۔