كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ بْنُ عُمَارَةَ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، أَخُو رُسْتَةَ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ مَوْهَبٍ قَالَ: سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عُتْبَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيِ الرَّجُلِ وَهُوَ يُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَكَانَ أَنْ يَقُومَ حَوْلًا خَيْرًا لَهُ مِنَ الْخُطْوَةِ الَّتِي خَطَاهَا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ إِلَّا أَبُو قُتَيْبَةَ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی نمازی آدمی کے آگے سے گزرنے والا اگر جان لے کہ اسے کتنا گناہ ہے تو وہ ایک سال تک کھڑا رہے اور ایک قدم بھی جانے سے اس کے لیے یہ بہتر ہے۔‘‘
تخریج : سنن ابن ماجة، کتاب اقامة الصلاة، باب المرور بین یدی المصلی، رقم : ۹۴۶ قال الشیخ الالباني ضعیف۔ مسند احمد: ۲؍۳۷۱۔