كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْخَيَّاطُ الرَّامَهُرْمُزِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ رَاشِدٍ الْآدَمَيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِلَالٍ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَرَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ وَهُوَ فِي صَلَاتِهِ رِزًّا فَلْيَنْصَرِفْ فَلْيَتَوَضَّأْ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عِمْرَانَ إِلَّا مُحَمَّدُ بْنُ بِلَالٍ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: ’’جب تم میں سے کوئی آدمی اپنی نماز میں پیٹ کی آواز سنے تو وہ جا کر وضو کر لے۔‘‘
تشریح :
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ دبر سے ہوا کے خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور دوران نماز ہوا خارج ہونے پر نماز توڑ کر نیا وضو کرکے نماز میں داخل ہونا چاہیے۔
(۲) اگر ہوا کے نکلنے میں شک ہو تو ایسی صورت میں نیا وضو نہیں کیا جائے گا۔ (دیکھئے، صحیح بخاري، رقم: ۱۳۷)
تخریج :
صحیح الجامع، رقم : ۸۲۳۔ کنز العمال، رقم : ۲۶۲۷۴۔ مجمع الزوائد: ۲؍۸۹۔
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ دبر سے ہوا کے خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور دوران نماز ہوا خارج ہونے پر نماز توڑ کر نیا وضو کرکے نماز میں داخل ہونا چاہیے۔
(۲) اگر ہوا کے نکلنے میں شک ہو تو ایسی صورت میں نیا وضو نہیں کیا جائے گا۔ (دیکھئے، صحیح بخاري، رقم: ۱۳۷)