كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ الرُّمَّانِيُّ الْمِصِّيصِيُّ، حَدَّثَنَا الْمُعَافَى بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا حَكِيمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((أَوَّلُ مَا يُرْفَعُ مِنَ النَّاسِ الْأَمَانَةُ وَآخِرُ مَا يَبْقَى الصَّلَاةُ وَرُبَّ مُصَلٍّ لَا خَيْرَ فِيهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ إِلَّا حَكِيمُ بْنُ نَافِعٍ تَفَرَّدَ بِهِ الْمُعَافَى وَلَا يُرْوَى عَنْ عُمَرَ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لوگوں کے دل سے سب سے پہلی چیز جو اٹھائی جائے گی وہ امانت ہو گی اور آخری چیز جو باقی رہے گی وہ نماز ہو گی۔ بہت سے نمازی ہیں کہ جن میں کوئی خیر موجود نہیں ہے۔‘‘
تخریج : سلسلة ضعیفة، رقم : ۲۴۳۷۔ مجمع الزوائد: ۷؍۳۲۱۔