كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْأَشْعَثُ الْمِصْرِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَلَّامٍ الْإِفْرِيقِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مِقْسَمٍ الْبُرِّيٍّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، حَدَّثَنِي ابْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: ((فُرِضَتِ الصَّلَاةُ رَكْعَتَيْنِ فَزِيدَ فِي صَلَاةِ الْمُقِيمِ وَأُثْبِتَتْ صَلَاةُ الْمُسَافِرِ كَمَا هِيَ)) لَمْ يَدْخُلْ أَحَدٌ مِمَّنْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ فِيمَا بَيْنَ يَحْيَى وَعُرْوَةَ وَبَيْنَ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ وَعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَّا عُثْمَانُ بْنُ مِقْسَمٍ وَرَوَاهُ زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُرْوَةَ نَفْسِهِ
نماز كا بيان
باب
سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں نماز دو رکعت فرض کی گئی تھی پھر مقیم کی نماز بڑھا دی گئی اور مسافر کی نماز جس طرح تھی اسی طرح برقرار رکھی گئی۔‘‘
تشریح :
(۱) سفر میں نماز قصر کا اہتمام کرنا افضل ومستحب ہے۔ البتہ سفر میں پوری نماز پڑھنے کا بھی جواز موجود ہے۔ (دیکھئے: سنن نسائي، رقم: ۱۴۰۷ اسناده صحيح )
(۲) حالت قیام میں مکمل نماز پڑھنا واجب ہے۔ نماز فجر کی دو رکعتیں، نماز ظہر چار رکعت، نماز عصر چار رکعت، نماز مغرب تین رکعت اور نماز عشاء چار رکعت فرض ہیں۔
تخریج :
بخاري، کتاب الصلاة باب کیف فرضت الصلوات، رقم : ۳۴۹۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین باب صلاة المسافرین، رقم : ۶۸۵۔ مسند احمد: ۶؍۲۳۴۔
(۱) سفر میں نماز قصر کا اہتمام کرنا افضل ومستحب ہے۔ البتہ سفر میں پوری نماز پڑھنے کا بھی جواز موجود ہے۔ (دیکھئے: سنن نسائي، رقم: ۱۴۰۷ اسناده صحيح )
(۲) حالت قیام میں مکمل نماز پڑھنا واجب ہے۔ نماز فجر کی دو رکعتیں، نماز ظہر چار رکعت، نماز عصر چار رکعت، نماز مغرب تین رکعت اور نماز عشاء چار رکعت فرض ہیں۔