كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ الْجَوْهَرِيُّ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((احْضُرُوا الْجُمُعَةَ وَادْنُوا مِنَ الْإِمَامِ؛ فَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَكُونَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيَتَأَخَّرَ عَنِ الْجُمُعَةِ فَيُؤَخَّرَ عَنِ الْجَنَّةِ وَإِنَّهُ لِمَنْ أَهْلِهَا)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قَتَادَةَ إِلَّا الْحَكَمُ تَفَرَّدَ بِهِ سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا سمرہ بن جندب کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جمعے کے دن حاضر ہوا کرو اور امام کے قریب ہو کر بیٹھو کوئی آدمی اہل جنت سے ہوتا ہے مگر وہ جمعے کی نماز سے پیچھے رہنے لگتا ہے تو وہ جنت سے بھی پیچھے کر دیا جاتا ہے حالانکہ وہ جنت والوں سے ہوتا ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) نماز جمعہ کے لیے امام کے منبر پر چڑھنے سے پہلے مسجد میں آنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے۔
(۲) جو بندہ جان بوجھ کر تین جمعے لگاتار بغیر کسی عذر کے چھوڑتا ہے اللہ اس کے دل پر مہر لگا کر اسے غافلین میں سے بنا دیتے ہیں۔
(۳) معلوم ہوا جمعہ سے سستی و کاہلی بندے کو جنت سے پیچھے دھکیلنے کا باعث بن سکتی ہے لہٰذا اس بارے میں ہر مسلمان کو چوکنا رہنا چاہیے۔
تخریج :
سنن ابي داود، کتاب الصلاة، باب الدنو من الامام، رقم : ۱۱۰۸۔ الصحیحة، رقم: ۳۶۵) قال الشیخ الالباني حسن۔ مسند احمد: ۵؍۱۰۔ مستدرك حاکم: ۱؍۴۲۷۔
(۱) نماز جمعہ کے لیے امام کے منبر پر چڑھنے سے پہلے مسجد میں آنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے۔
(۲) جو بندہ جان بوجھ کر تین جمعے لگاتار بغیر کسی عذر کے چھوڑتا ہے اللہ اس کے دل پر مہر لگا کر اسے غافلین میں سے بنا دیتے ہیں۔
(۳) معلوم ہوا جمعہ سے سستی و کاہلی بندے کو جنت سے پیچھے دھکیلنے کا باعث بن سکتی ہے لہٰذا اس بارے میں ہر مسلمان کو چوکنا رہنا چاہیے۔