كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا بَانُوبَةُ بْنُ خَالِدِ بْنِ بَانُوبَةَ الْأَيْلِيُّ (الْأُبُلِّيُّ) ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ الضَّالُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيِ الْعَشِيِّ الظُّهْرَ أَوِ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ: أَقَصَرْتَ الصَّلَاةَ أَمْ نَسِيتَ؟ فَقَالَ: ((بَلْ نَسِيتُ)) فَقَامَ فَصَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ ثُمَّ سَلَّمَ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَبْدِ الْكَرِيمِ إِلَّا عُمَرُ بْنُ يَحْيَى وَإِنَّمَا سُمَيَّ مُعَاوِيَةَ الضَّالَّ؛ لِأَنَّهُ ضَلَّ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ عَنِ الطَّرِيقِ فَفُقِدَ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دن ڈھلنے کے بعد کی دو نمازوں میں سے ایک نماز ظہر کی یا عصر کی پڑھائی تو آپ نے دو رکعت کے بعد سلام پھیر دیا ایک آدمی جس کو ذوالیدین کہا جاتا تھا کہنے لگا یارسول اللہ کیا آپ بھول گئے یا نماز کم کردی گئی؟ آپ نے فرمایا: ’’بلکہ میں بھولا ہوں ’’پھر آپ اٹھے اور دو رکعت نماز پڑھی پھر دو سہو کے سجدے کیے جبکہ آپ بیٹھے ہوئے تھے پھر آپ نے سلام پھیردیا۔‘‘
تشریح :
دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۲۹۳۔
تخریج :
تقدم تخریجه: ۲۹۳۔
دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۲۹۳۔