معجم صغیر للطبرانی - حدیث 216

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا بِشْرَانُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الْمَوْصِلِيُّ، حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ أَبُو زَيْدٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((أَمَا يَخَافُ الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ قَبْلَ الْإِمَامِ أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ رَأْسَهُ رَأْسَ حِمَارٍ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ إِلَّا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ تَفَرَّدَ بِهِ غَسَّانُ وَلَمْ نَكْتُبْهُ إِلَّا عَنْ بِشْرَانَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 216

نماز كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص امام سے پہلے اپنے سر کو اٹھاتا ہے وہ اس بات سے کیوں نہیں ڈرتا کہ اللہ تعالیٰ اس کے سر کو گدھے کے سر سے بدل دے۔‘‘
تشریح : (۱) امام سے قبل سر اٹھانا اور ارکان نماز میں اس سے پہل کرنا حرام وناجائز ہے اور امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں یہ حدیث اس کی شدید حرمت پر دلالت کرتی ہے۔ ( شرح النووي: ۲؍۱۷) (۲) عبدالرحمن مبارکپوری بیان کرتے ہیں کہ اس حدیث کو ظاہری معنی پر محمول کرنا راجح ہے اور کسی تاویل کی ضرورت نہیں۔ ( تحفة الاحوذي: ۲؍۱۳۰)
تخریج : مسلم، کتاب الصلاة، باب تحریم سبق الامام: ۴۲۷۔ سنن نسائي، کتاب الامامة، باب مبادرة الامام، رقم : ۸۲۸۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۹۶۱۔ (۱) امام سے قبل سر اٹھانا اور ارکان نماز میں اس سے پہل کرنا حرام وناجائز ہے اور امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں یہ حدیث اس کی شدید حرمت پر دلالت کرتی ہے۔ ( شرح النووي: ۲؍۱۷) (۲) عبدالرحمن مبارکپوری بیان کرتے ہیں کہ اس حدیث کو ظاہری معنی پر محمول کرنا راجح ہے اور کسی تاویل کی ضرورت نہیں۔ ( تحفة الاحوذي: ۲؍۱۳۰)