معجم صغیر للطبرانی - حدیث 213

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَرْوِيُّ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ أَبِي نُعَيْمٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ فَقَالَ: ((مَثْنَى مَثْنَى فَإِذَا خَشِيَ أَحَدُكُمُ الصُّبْحَ فَلْيُوتِرْ بِوَاحِدَةٍ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ نَافِعِ بْنِ أَبِي نُعَيْمٍ إِلَّا إِسْحَاقُ الْفَرْوِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 213

نماز كا بيان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے رات کی نماز کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا: ’’وہ دو دو رکعتیں ہیں جب تم سے کوئی صبح ہونے سے ڈرے تو ایک رکعت وتر پڑھ لے۔‘‘
تشریح : (۱) رات کے نوافل دو دو رکعت ادا کرنا افضل ہے، لیکن ایک سلام سے تین، پانچ، سات اور نو وتر پڑھنا بھی جائز ہیں۔ (۲) اگر طلوع فجر کا ڈر ہو تو جفت نماز کے آخر میں ایک رکعت پڑھ لینا چاہیے تاکہ رات کی نماز وتر ہوجائے۔ (۳) ایک وتر پڑھنا جائز ومسنون ہے۔ (۴) مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۱۲۔
تخریج : تقدم تخریجه ۱۲۔ (۱) رات کے نوافل دو دو رکعت ادا کرنا افضل ہے، لیکن ایک سلام سے تین، پانچ، سات اور نو وتر پڑھنا بھی جائز ہیں۔ (۲) اگر طلوع فجر کا ڈر ہو تو جفت نماز کے آخر میں ایک رکعت پڑھ لینا چاہیے تاکہ رات کی نماز وتر ہوجائے۔ (۳) ایک وتر پڑھنا جائز ومسنون ہے۔ (۴) مزید دیکھئے فوائد حدیث نمبر ۱۲۔