معجم صغیر للطبرانی - حدیث 205

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَعْمَرٍ الصَّنْعَانِيُّ، بِصَنْعَاءَ سَنَةَ 284 أَرْبَعٍ وَثَمَانِينَ وَمِائَتَيْنِ حَدَّثَنَا صَامِتُ بْنُ مُعَاذٍ الْجَنَدِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو قُرَّةَ مُوسَى بْنُ طَارِقٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ إِلَّا أَبُو قُرَّةَ تَفَرَّدَ بِهِ الصَّامِتُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 205

نماز كا بيان باب سیّدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جو شخص سورۃ فاتحہ نماز میں نہ پڑھے اس کی نماز نہیں ہوتی۔‘‘
تشریح : (۱) نماز میں سورۃ فاتحہ کی تلاوت واجب ہے اس معین سورت کی تلاوت کے بغیر کسی بھی شخص کی کوئی بھی نماز نہیں ہوتی۔ مالک، شافعی، اور صحابہ وتابعین اور مابعد کے جمہور علماء رحمہم اللہ علیہم اجمعین اسی مذہب کے قائل ہیں۔ (۲) یہ حدیث مذہب شافعی کی اور ان کے موافقین کی دلیل ہے کہ نماز میں امام، مقتدی اور منفرد کے لیے سورۃ فاتحہ کی تلاوت فرض ہے۔ ( شرح النووي: ۲؍۱۲۸) (۳) شارح ترمذی عبدالرحمن مبارکپوری بیان کرتے ہیں یہ حدیث دلیل ہے کہ فرائض ونوافل تمام نمازوں میں سورۃ فاتحہ کی تلاوت واجب ہے اور سورۃ فاتحہ کی قراء ت ارکان نماز میں سے ایک رکن ہے۔ اور یہ حدیث اپنے عموم کے ساتھ امام، مقتدی اور منفرد ہر نمازی کو شامل ہے۔ ( تحفة الاحوذي: ۱؍۲۸۱)
تخریج : بخاري، کتاب الاذان باب وجوب القراءة للامام، رقم : ۷۵۶۔ مسلم، کتاب الصلاة باب وجوب قراءة الفاتحة، رقم : ۳۹۴۔ (۱) نماز میں سورۃ فاتحہ کی تلاوت واجب ہے اس معین سورت کی تلاوت کے بغیر کسی بھی شخص کی کوئی بھی نماز نہیں ہوتی۔ مالک، شافعی، اور صحابہ وتابعین اور مابعد کے جمہور علماء رحمہم اللہ علیہم اجمعین اسی مذہب کے قائل ہیں۔ (۲) یہ حدیث مذہب شافعی کی اور ان کے موافقین کی دلیل ہے کہ نماز میں امام، مقتدی اور منفرد کے لیے سورۃ فاتحہ کی تلاوت فرض ہے۔ ( شرح النووي: ۲؍۱۲۸) (۳) شارح ترمذی عبدالرحمن مبارکپوری بیان کرتے ہیں یہ حدیث دلیل ہے کہ فرائض ونوافل تمام نمازوں میں سورۃ فاتحہ کی تلاوت واجب ہے اور سورۃ فاتحہ کی قراء ت ارکان نماز میں سے ایک رکن ہے۔ اور یہ حدیث اپنے عموم کے ساتھ امام، مقتدی اور منفرد ہر نمازی کو شامل ہے۔ ( تحفة الاحوذي: ۱؍۲۸۱)