معجم صغیر للطبرانی - حدیث 195

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَمْدَانَ أَبُو سَعِيدٍ التُّسْتَرِيُّ، بِعَبَادَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ الصَّيْرَفِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ " رَأَى رَجُلًا صَلَّى رَكْعَتَيِ الْغَدَاةِ حِينَ أَخَذَ الْمُؤَذِّنُ يُقِيمُ فَغَمَزَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ مَنْكِبَيْهِ وَقَالَ: ((أَلَا كَانَ هَذَا قَبْلَ ذَا)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنِ الشَّيْبَانِيِّ إِلَّا الْمُحَارِبِيُّ تَفَرَّدَ بِهِ إِبْرَاهِيمُ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 195

نماز كا بيان باب سیّدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو صبح کی سنتیں پڑھتے دیکھا جب کہ موذن اقامت شروع کر چکا تھا۔ آپ نے اس کے کاندھوں کو جھک مارا اور فرمایا ’’کیا یہ شخص اس سے پہلے یہاں نہیں تھا۔‘‘
تشریح : (۱) جب فرض نماز کی اقامت ہوجائے تو نوافل شروع کرنا یا جاری رکھنا ممنوع ہے۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’((اِذَا اُقِیْمَتِ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ اِلَّا الْمَکْتُوْبَةُ۔)) (صحیح مسلم: ۷۱۰۔ سنن ابي داود، رقم: ۱۲۶۶۔ سنن ترمذي، رقم : ۴۶۱) ’’جب نماز کی اقامت ہوجائے تو فرض نماز کے سوا کوئی نماز نہیں۔ ‘‘ (۲) امام نووی بیان کرتے ہیں یہ حدیث صریح نص ہے کہ اقامت نماز کے بعد نفل نماز شروع کرنا ممنوع ہے۔ خواہ فجر، ظہر، وغیرہ کی مؤکدہ سنتیں ہی ہوں۔ شافعی اور جمہور علماء اسی مذہب کے قائل ہیں۔ ( شرح النووي: ۳؍۲۸)
تخریج : کنز العمال، رقم : ۱۹۳۴۳۔ مجمع الزوائد: ۲؍۷۵ قال الهیثمي رجاله موثقون۔ (۱) جب فرض نماز کی اقامت ہوجائے تو نوافل شروع کرنا یا جاری رکھنا ممنوع ہے۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’((اِذَا اُقِیْمَتِ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ اِلَّا الْمَکْتُوْبَةُ۔)) (صحیح مسلم: ۷۱۰۔ سنن ابي داود، رقم: ۱۲۶۶۔ سنن ترمذي، رقم : ۴۶۱) ’’جب نماز کی اقامت ہوجائے تو فرض نماز کے سوا کوئی نماز نہیں۔ ‘‘ (۲) امام نووی بیان کرتے ہیں یہ حدیث صریح نص ہے کہ اقامت نماز کے بعد نفل نماز شروع کرنا ممنوع ہے۔ خواہ فجر، ظہر، وغیرہ کی مؤکدہ سنتیں ہی ہوں۔ شافعی اور جمہور علماء اسی مذہب کے قائل ہیں۔ ( شرح النووي: ۳؍۲۸)