معجم صغیر للطبرانی - حدیث 194

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْعَدَوِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، أَنْبَأَنَا عِمْرَانُ الْقَطَّانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((أَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَحُجُّوا وَاعْتَمِرُوا وَاسْتَقِيمُوا يُسْتَقَمْ لَكُمْ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ قَتَادَةَ إِلَّا عِمْرَانُ تَفَرَّدَ بِهِ عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 194

نماز كا بيان باب سیّدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو، بیت اللہ کا حج و عمرہ کرو اور سیدھے رہو تو تمہارے لیے سب کچھ سیدھا کیا جائے گا۔‘‘
تشریح : (۱) نماز، زکاۃ اور حج کی ادائیگی ہر مسلمان پر فرض ہے۔ نماز تو علی الاطلاق ہر بالغ مسلمان پر واجب ہے البتہ زکاۃ کے لیے صاحب نصاب ہونا اور حج کے لیے صاحب استطاعت ہونا شرط ہے۔ (۲) عمرہ مستحب فعل ہے۔ (۳) دین پر استقامت دکھانا دین سے وابستگی قائم رکھنے کا ذریعہ ہے۔ ورنہ معاملات میں ڈھیل اور سستی سے انسان دین میں کمزور واقع ہوتا ہے۔ لہٰذا بقدر استطاعت ارکان اسلام اور شرائع دین پر سختی سے عمل پیرا رہنا ہی عزیمت و سرخروئی ہے۔
تخریج : معجم طبراني کبیر: ۷؍۲۱۶، رقم: ۶۸۹۷۔ معجم الاوسط، رقم : ۲۰۳۴ صحیح ترغیب وترهیب، رقم : ۷۴۶ قال الشیخ الالباني صحیح لغیرهٖ۔ مجمع الزوائد: ۱؍۴۶۔ (۱) نماز، زکاۃ اور حج کی ادائیگی ہر مسلمان پر فرض ہے۔ نماز تو علی الاطلاق ہر بالغ مسلمان پر واجب ہے البتہ زکاۃ کے لیے صاحب نصاب ہونا اور حج کے لیے صاحب استطاعت ہونا شرط ہے۔ (۲) عمرہ مستحب فعل ہے۔ (۳) دین پر استقامت دکھانا دین سے وابستگی قائم رکھنے کا ذریعہ ہے۔ ورنہ معاملات میں ڈھیل اور سستی سے انسان دین میں کمزور واقع ہوتا ہے۔ لہٰذا بقدر استطاعت ارکان اسلام اور شرائع دین پر سختی سے عمل پیرا رہنا ہی عزیمت و سرخروئی ہے۔