كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ مُوسَى الْجَوْهَرِيُّ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ بِهِمْ فِي الْمَغْرِبِ بِ ﴿الَّذِينَ كَفَرُوا وَصَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ﴾ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ إِلَّا أَبُو مُعَاوِيَةَ، تَفَرَّدَ بِهِ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب میں یہ آیات پڑھیں ﴿اَلَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَصَدُّوْ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ﴾ (محمد)
تشریح :
(۱) نماز مغرب میں قصار مفصل سورتوں (سورۃ البینہ سے لے کر آخر قرآن تک) کی تلاوت مستحب فعل ہے لیکن کبھی کبھار کسی لمبی سورت کی تلاوت بھی جائز ہے۔
(۲) نماز مغرب میں سورۂ محمد کی تلاوت مشروع ہے۔
تخریج :
ابن حبان، رقم : ۱۸۳۵ قال شعیب الارناؤط اسناده صحیح۔ معجم الاوسط، رقم : ۱۷۴۲۔ مجمع الزوائد: ۱؍۱۱۸۔
(۱) نماز مغرب میں قصار مفصل سورتوں (سورۃ البینہ سے لے کر آخر قرآن تک) کی تلاوت مستحب فعل ہے لیکن کبھی کبھار کسی لمبی سورت کی تلاوت بھی جائز ہے۔
(۲) نماز مغرب میں سورۂ محمد کی تلاوت مشروع ہے۔