معجم صغیر للطبرانی - حدیث 191

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ يُوسُفَ الصَّنْعَانِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنِ الْأَعْرَجِ ع‍َنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا صَلَاةَ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، وَلَا بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى إِلَّا يَزِيدُ تَفَرَّدَ بِهِ مَنْصُورٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 191

نماز كا بيان باب سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’صبح کی نماز کے بعد سورج کے طلوع ہونے تک کوئی نماز نہیں اسی طرح عصر کے بعد سورج کے غروب ہونے تک۔‘‘
تشریح : (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب سے قبل اور نماز عصر کے بعد سے لے کر غروب آفتاب تک نوافل ادا کرنا مکروہ ہے۔ البتہ نماز فجر کے بعد فجر کی فوت شدہ سنتیں اور نماز عصر کے بعد سورج روشن ہونے کی حالت میں دو رکعت نماز نفل مسنون ہے۔ (۲) نماز فجر کے بعد اور نماز عصر کے بعد فوت شدہ فرض نماز اور سببی نماز تحیۃ المسجد، سجدہ تلاوت، نماز کسوف اور نماز جنازہ پڑھنا جائز ومباح ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب مواقیت الصلاة، باب لا یتحری الصلاة، رقم : ۶۸۶۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین باب الاوقات التي نهی عن الصلاۃ فیها، رقم : ۸۲۷۔ (۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب سے قبل اور نماز عصر کے بعد سے لے کر غروب آفتاب تک نوافل ادا کرنا مکروہ ہے۔ البتہ نماز فجر کے بعد فجر کی فوت شدہ سنتیں اور نماز عصر کے بعد سورج روشن ہونے کی حالت میں دو رکعت نماز نفل مسنون ہے۔ (۲) نماز فجر کے بعد اور نماز عصر کے بعد فوت شدہ فرض نماز اور سببی نماز تحیۃ المسجد، سجدہ تلاوت، نماز کسوف اور نماز جنازہ پڑھنا جائز ومباح ہے۔