معجم صغیر للطبرانی - حدیث 190

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ أَبُو الْعَبَّاسِ بْنُ عُقْدَةَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَبِيبٍ الْقَاضِي، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ عُمَيْرٍ الْهُذَلِيِّ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلَاةً بِغَيْرِ طُهُورٍ وَلَا صَدَقَةً مِنْ غُلُولٍ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ إِلَّا عُمَرُ بْنُ حَبِيبٍ تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقَاشِيُّ أَبُو قِلَابَةَ وَاسْمُ أَبِي الْمَلِيحِ: عَامِرٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 190

نماز كا بيان باب سیّدنا اسامہ بن عمیر اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ بلاوضو کسی کی نماز اور خیانت والا صدقہ قبول نہیں فرماتا۔‘‘
تشریح : (۱) صحت نماز کے لیے باوضو ہونا شرط ہے بغیر وضو کے اور وضو نامکمل ہونے کی صورت میں کوئی نماز بھی قابل قبول نہیں۔ (۲) خیانت انتہائی مجرمانہ فعل اور قبیح حرکت ہے جس کی آمیزش حلال مال کو حرام کردیتی ہے اور خیانت سے حاصل شدہ مال کا صدقہ قبول نہیں۔ قبول صدقہ وزکاۃ کے لیے مال کا خیانت اور حرام سے پاک ہونا شرط ہے۔ ارشاد نبوی علیہ السلام ہے : ’’اِنَّ اللّٰهَ طَیِّبٌ لَا یَقْبَلُ اِلَّا طَیِّبًا‘‘ یعنی اللہ رب العزت کی ذات پاک ہے اور اللہ تعالیٰ پاک مال کو ہی قبول فرماتے ہیں۔ (دیکھئے: صحیح مسلم، کتاب الزکوٰۃ، رقم: ۱۶۸۶)
تخریج : سنن نسائي، کتاب الطهارة، باب فرض الوضوء، رقم: ۱۳۹ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۲۷۱۔ معجم طبراني کبیر: ۱۸؍۲۰۶۔ (۱) صحت نماز کے لیے باوضو ہونا شرط ہے بغیر وضو کے اور وضو نامکمل ہونے کی صورت میں کوئی نماز بھی قابل قبول نہیں۔ (۲) خیانت انتہائی مجرمانہ فعل اور قبیح حرکت ہے جس کی آمیزش حلال مال کو حرام کردیتی ہے اور خیانت سے حاصل شدہ مال کا صدقہ قبول نہیں۔ قبول صدقہ وزکاۃ کے لیے مال کا خیانت اور حرام سے پاک ہونا شرط ہے۔ ارشاد نبوی علیہ السلام ہے : ’’اِنَّ اللّٰهَ طَیِّبٌ لَا یَقْبَلُ اِلَّا طَیِّبًا‘‘ یعنی اللہ رب العزت کی ذات پاک ہے اور اللہ تعالیٰ پاک مال کو ہی قبول فرماتے ہیں۔ (دیکھئے: صحیح مسلم، کتاب الزکوٰۃ، رقم: ۱۶۸۶)