كِتَابُ الإِيمَانِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَهَّابِ الْمَنَاطِقِيُّ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الصَّائِغُ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سُفْيَانَ الْغُدَانِيُّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ: حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ الْمَصْدُوقُ: " أَنَّ خَلْقَ أَحَدِكُمْ يُجْمَعُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا ثُمَّ يَكُونُ عَلَقَةً مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ يَكُونُ مُضْغَةً مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ يَأْتِي الْمَلَكُ فَيَكْتُبُ: شَقِيُّ أَوْ سَعِيدٌ ذَكَرٌ أَوْ أُنْثَى " لَمْ يَرْوِهِ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ إِلَّا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سُفْيَانَ
ایمان کا بیان
باب
سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا اور وہ بہت سچے تھے ’’تمہاری پیدائش ماں کے پیٹ میں چالیس دن اکٹھی کی جاتی ہے پھر وہ ایک خون کا لوتھڑا بن جاتا ہے، پھر اتنا عرصہ وہ گوشت کی بوٹی بنتا ہے، پھر فرشتہ آتا ہے تو یہ یہ لکھ دیتا ہے کہ یہ نیک بخت ہے یا بدبخت ہے اور مذکر ہے یا مؤنث ہے۔‘‘
تشریح :
(۱) اس حدیث میں تخلیق مولود کے مراحل بیان ہوئے ہیں۔ جس سے ہر انسان کو گزرنا پڑتا ہے اور جدید سائنس اس کی حقانیت کو مزید ثابت کرتی ہے۔
(۲) چار ماہ کے بعد رحم مادر میں موجود حمل میں روح پھونکی جاتی ہے اور اس کی تقدیر لکھ دی جاتی ہے۔
(۳) تقدیر پر ایمان لانا واجب ہے۔
(۴) تقدیر کے منفی پہلوؤں پر نظر رکھنا تقدیر کا انکار ہے۔ مثبت پہلوؤں کو سامنے رکھتے ہوئے اعمال میں پختگی پیدا کی جائے اور ایمان وایقان میں مسلسل اضافہ کے لیے تگ ودو کرنی چاہیے۔
تخریج :
بخاري ، کتاب بدء الخلق باب ذکر الملائکة۔ مسلم، کتاب القدر باب کیفیة الخلق، رقم : ۲۶۴۳۔
(۱) اس حدیث میں تخلیق مولود کے مراحل بیان ہوئے ہیں۔ جس سے ہر انسان کو گزرنا پڑتا ہے اور جدید سائنس اس کی حقانیت کو مزید ثابت کرتی ہے۔
(۲) چار ماہ کے بعد رحم مادر میں موجود حمل میں روح پھونکی جاتی ہے اور اس کی تقدیر لکھ دی جاتی ہے۔
(۳) تقدیر پر ایمان لانا واجب ہے۔
(۴) تقدیر کے منفی پہلوؤں پر نظر رکھنا تقدیر کا انکار ہے۔ مثبت پہلوؤں کو سامنے رکھتے ہوئے اعمال میں پختگی پیدا کی جائے اور ایمان وایقان میں مسلسل اضافہ کے لیے تگ ودو کرنی چاہیے۔