معجم صغیر للطبرانی - حدیث 183

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو سُلَيْمَانَ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الْمَارِّ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي: ((إِنْ أَبَى فَرُدَّهُ فَإِنْ أَبَى فَقَاتِلْهُ، فَإِنَّمَا هُوَ شَيْطَانٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ صَفْوَانَ إِلَّا عَبْدُ الْعَزِيزِ تَفَرَّدَ بِهِ ابْنُ حَمْزَةَ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 183

نماز كا بيان باب سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے سنا کہ نمازی کے آگے سے گزرنے والے کے بارے میں آپ فرما رہے تھے ’’اگر وہ انکار کرے تو اس کو روکو اگر پھر بھی وہ انکار کرے تو اس سے جنگ کرو کیونکہ وہ شیطان ہے۔‘‘
تشریح : دورانِ نماز سامنے سے گزرنے والوں کو روکنا مندوب ہے واجب نہیں اور قاضی عیاض نے بیان کیا کہ علماء کا اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ دورانِ نماز سامنے سے مسلح ہو کر قتال کرنا اور اس انداز سے لڑائی کرنا کہ اسے قتل کردیا جائے ایسی لڑائی مقصود نہیں اور نہ اس حکم سے یہ لازم آتا ہے۔ لیکن اگر نمازی اسے اتنی قوت سے دھکیلے جس سے اس کی موت واقع ہوجائے تو نمازی سے قصاص نہیں لیا جائے گا۔ (شرح النووي: ۲؍۲۶۰)
تخریج : بخاري، کتاب بدء الخلق، باب صفة ابلیس۔ مسلم، کتاب الصلاة، باب منع المار بین یدي المصلی، رقم : ۵۰۵۔ دورانِ نماز سامنے سے گزرنے والوں کو روکنا مندوب ہے واجب نہیں اور قاضی عیاض نے بیان کیا کہ علماء کا اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ دورانِ نماز سامنے سے مسلح ہو کر قتال کرنا اور اس انداز سے لڑائی کرنا کہ اسے قتل کردیا جائے ایسی لڑائی مقصود نہیں اور نہ اس حکم سے یہ لازم آتا ہے۔ لیکن اگر نمازی اسے اتنی قوت سے دھکیلے جس سے اس کی موت واقع ہوجائے تو نمازی سے قصاص نہیں لیا جائے گا۔ (شرح النووي: ۲؍۲۶۰)