معجم صغیر للطبرانی - حدیث 182

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُمَحِيُّ الْمِصِّيصِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحُنَيْنِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْعُمَرِيُّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((صَلَاةُ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ مَثْنَى مَثْنَى)) غَرِيبٌ لَمْ يَرْوِ هَذِهِ اللَّفْظَةَ ((وَالنَّهَارَ)) عَنِ الْعُمَرِيِّ إِلَّا الْحُنَيْنِيُّ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 182

نماز كا بيان باب سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رات کی اور دن کی نماز دو دو رکعتیں ہیں۔‘‘
تشریح : (۱) دن اور رات کے نوافل دو دو رکعت ادا کرنا افضل ہے۔ (۲) رات کے نوافل تین، پانچ، سات اور نو رکعات ایک سلام سے پڑھنا ثابت ہیں لیکن کسی بھی صحیح مرفوع حدیث سے دن کی چار رکعت نفل نماز ایک سلام کے ساتھ ثابت نہیں۔ لہٰذا دن کے نوافل دو دو رکعت ادا کرنا ہی مشروع و مسنون ہے۔
تخریج : سنن ابی داود، کتاب الصلاة، باب فی صلاة النهار، رقم : ۱۲۹۵ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن ترمذي، کتاب السفر، باب ان صلاة اللیل والنهار: رقم : ۵۹۶۔ سنن نسائي، رقم: ۱۶۶۶۔ سنن ابن ماجة، رقم : ۱۳۲۲۔ (۱) دن اور رات کے نوافل دو دو رکعت ادا کرنا افضل ہے۔ (۲) رات کے نوافل تین، پانچ، سات اور نو رکعات ایک سلام سے پڑھنا ثابت ہیں لیکن کسی بھی صحیح مرفوع حدیث سے دن کی چار رکعت نفل نماز ایک سلام کے ساتھ ثابت نہیں۔ لہٰذا دن کے نوافل دو دو رکعت ادا کرنا ہی مشروع و مسنون ہے۔