معجم صغیر للطبرانی - حدیث 178

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّدَفِيُّ الْمُضَرِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ((كَانَ إِذَا رَكَعَ؛ لَوْ جُعِلَ عَلَى ظَهْرِهِ قَدَحُ مَاءٍ لَاسْتَقَرَّ مِنِ اعْتِدَالِهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ إِلَّا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ تَفَرَّدَ بِهِ عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 178

نماز كا بيان باب سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع کرتے تو پیٹھ اتنی سیدھی رکھتے کہ اس پر پانی کا پیالہ رکھا جائے تو وہ اپنی جگہ ٹھہرا رہے۔‘‘
تشریح : رکوع میں اعتدال ارکان نماز میں سے ایک رکن ہے، جس پر عمل کے بغیر نماز کامل نہیں ہوتی اور اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ دونوں ہاتھ دونوں گھٹنوں پر ہوں۔ دونوں بازو کھنچے اور پہلوؤں سے دور ہوں اور کمر بالکل سیدھی ہو۔
تخریج : مجمع الزوائد : ۲؍۱۳۳۔ قال الهیثمي فیه محمد بن ثابت وهو ضعیف۔ رکوع میں اعتدال ارکان نماز میں سے ایک رکن ہے، جس پر عمل کے بغیر نماز کامل نہیں ہوتی اور اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ دونوں ہاتھ دونوں گھٹنوں پر ہوں۔ دونوں بازو کھنچے اور پہلوؤں سے دور ہوں اور کمر بالکل سیدھی ہو۔