كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعْدٍ الْقَاضِي الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ زِيَادٍ الْبَسْتِيُّ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((صَلَاةُ اللَّيْلِ مَثْنَى مَثْنَى فَإِذَا خَشِيتَ الصُّبْحَ فَأَوْتِرْ بِوَاحِدَةٍ)) ، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ نَافِعٍ إِلَّا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ تَفَرَّدَ بِهِ الْفَضْلُ بْنُ زِيَادٍ وَقَدْ رَوَاهُ جَمَاعَةٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ وَهُمَا صَحِيحَانِ
نماز كا بيان
باب
سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’رات کی نماز دو دو رکعتیں ہیں جب صبح ہوجانے کا خدشہ ہو تو ایک رکعت سے اپنی نماز کو وتر کردو۔‘‘
تشریح :
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ ایک وتر پڑھنا بھی مشروع ہے۔ (۲) وتر پڑھنے کے کئی طریقے مسنون ہیں۔ ان میں سے افضل طریقہ یہ ہے کہ دو دو رکعت نماز پڑھی جائے پھر آخر میں ایک وتر ادا کرکے قیام اللیل کا اختتام کیا جائے۔
تخریج :
بخاري، کتاب الصلاة، باب الحلق والجلوس فی المسجد، رقم : ۴۷۳۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین، باب صلاة اللیل مثنی مثنی، رقم : ۲؍۷۴۹۔
(۱) یہ حدیث دلیل ہے کہ ایک وتر پڑھنا بھی مشروع ہے۔ (۲) وتر پڑھنے کے کئی طریقے مسنون ہیں۔ ان میں سے افضل طریقہ یہ ہے کہ دو دو رکعت نماز پڑھی جائے پھر آخر میں ایک وتر ادا کرکے قیام اللیل کا اختتام کیا جائے۔