كِتَابُ الْمَسَاجِدِ بَابٌ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ دَلَّةَ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الْأَنْصَارِيِّ ثُمَّ الزُّرَقِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ فَلَا يَجْلِسْ حَتَّى يَرْكَعَ رَكْعَتَيْنِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ إِلَّا عُمَارَةُ تَفَرَّدَ بِهِ مُعْتَمِرٌ
مساجد كا بيان
باب
سیّدنا ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو وہ دو رکعت نماز ادا کرنے سے پہلے نہ بیٹھے۔‘‘
تشریح :
(۱) مسجد میں بیٹھنے کے لیے دو رکعت نماز کا اہتمام کرنا شرط ہے اور دو رکعت پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھنا جائز نہیں۔
(۲) مسجد میں بیٹھنے سے قبل دو رکعت نماز پڑھنا واجب ہے۔ لیکن یہ دو رکعت خاص اسی نیت سے ادا کی جائیں، لازم نہیں بلکہ فرض نفل وغیرہ کوئی بھی دو رکعت نماز پڑھ کر بیٹھنا جائز ہے۔
(۳) بعض علماء اس دو رکعت کو افضل اور مستحب قرا ردیتے ہیں لیکن وہ جن روایات سے یہ استحباب کشید کرتے ہیں ان میں سے کسی روایت میں بھی دو رکعت پڑھے بغیر کسی صحابی کا بیٹھنا صریح نص سے ثابت نہیں۔ لہٰذا راجح مذہب یہی ہے کہ دو رکعت نماز پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھنا جائز نہیں۔
تخریج :
بخاري، کتاب الصلاة، باب اذا دخل المسجد، رقم : ۴۴۴۔ مسلم، کتاب صلاة المسافرین باب استحباب تحیة المسجد، رقم : ۷۱۴۔
(۱) مسجد میں بیٹھنے کے لیے دو رکعت نماز کا اہتمام کرنا شرط ہے اور دو رکعت پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھنا جائز نہیں۔
(۲) مسجد میں بیٹھنے سے قبل دو رکعت نماز پڑھنا واجب ہے۔ لیکن یہ دو رکعت خاص اسی نیت سے ادا کی جائیں، لازم نہیں بلکہ فرض نفل وغیرہ کوئی بھی دو رکعت نماز پڑھ کر بیٹھنا جائز ہے۔
(۳) بعض علماء اس دو رکعت کو افضل اور مستحب قرا ردیتے ہیں لیکن وہ جن روایات سے یہ استحباب کشید کرتے ہیں ان میں سے کسی روایت میں بھی دو رکعت پڑھے بغیر کسی صحابی کا بیٹھنا صریح نص سے ثابت نہیں۔ لہٰذا راجح مذہب یہی ہے کہ دو رکعت نماز پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھنا جائز نہیں۔