معجم صغیر للطبرانی - حدیث 145

كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو جَعْفَرٍ الْمَرْزُبَانِيُّ، بأَصْبَهَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِهْرَانَ الْيَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا خُنَيْسُ بْنُ بَكْرِ بْنِ خُنَيْسٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجَدَلِيِّ، عَنْ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((فِي الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ لِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَلَيَالِيهِنَّ وَلِلْمُقِيمِ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مِسْعَرٍ إِلَّا خُنَيْسُ بْنُ بَكْرٍ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 145

طہارت کا بیان باب سیّدنا خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں پر مسح کرنے کے متعلق فرمایا : ’’تین دن اور ان کی راتیں مسافر مسح کر سکتا ہے اور ایک دن اور رات مقیم مسح کر سکتا ہے۔‘‘
تشریح : (۱) سفر وحضر میں موزوں پر مسح کرنا جائز ہے بشرطیکہ وہ حالت وضو میں پہنے ہوں۔ (۲) مسافر کے لیے موزوں پر مسح کی مدت تین دن تین راتیں اور مقیم کے لیے مسح کی رخصت ایک دن رات ہے۔ بشرطیکہ اس مدت میں انسان جنابت سے دوچار نہ ہو۔
تخریج : سنن ابي داود، کتاب الطهارة، باب التوقیت فی المسح، رقم : ۱۵۷۔ سنن ترمذي، کتاب الطهارة، باب المسح علی الخفین، رقم : ۹۵ قال الشیخ الالباني صحیح۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۵۵۳۔ (۱) سفر وحضر میں موزوں پر مسح کرنا جائز ہے بشرطیکہ وہ حالت وضو میں پہنے ہوں۔ (۲) مسافر کے لیے موزوں پر مسح کی مدت تین دن تین راتیں اور مقیم کے لیے مسح کی رخصت ایک دن رات ہے۔ بشرطیکہ اس مدت میں انسان جنابت سے دوچار نہ ہو۔