معجم صغیر للطبرانی - حدیث 144

كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ الْعَبَّادَانِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى الْمَدَائِنِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ السَّيْلَحِينِيُّ، حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، وَحُصَيْنِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: ((إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَشُوصُ فَاهُ بِالسِّوَاكِ))

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 144

طہارت کا بیان باب سیّدنا حذیفہ بن یمان کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اٹھتے تو اپنے منہ کو مسواک سے صاف کرتے۔‘‘
تشریح : (۱) رات کو نیند سے بیداری پر مسواک سے منہ صاف کرنا مسنون ومستحب فعل ہے کیونکہ حالت نیند میں منہ کا ذائقہ متغیر ہوجاتا ہے اور مسواک کرنے سے منہ کی بدبو زائل ہوجاتی ہے۔ (۲) نمازِ تہجد کے لیے مسواک کا اہتمام کرنا افضل عمل ہے۔
تخریج : بخاري، کتاب الوضوء، باب السواك، رقم : ۲۴۵۔ مسلم، کتاب الطهارة، باب السواك، رقم : ۲۵۵۔ (۱) رات کو نیند سے بیداری پر مسواک سے منہ صاف کرنا مسنون ومستحب فعل ہے کیونکہ حالت نیند میں منہ کا ذائقہ متغیر ہوجاتا ہے اور مسواک کرنے سے منہ کی بدبو زائل ہوجاتی ہے۔ (۲) نمازِ تہجد کے لیے مسواک کا اہتمام کرنا افضل عمل ہے۔