معجم صغیر للطبرانی - حدیث 139

كِتَابِ الطَّهَارَةِ بَابٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمْزَةَ بْنِ عُمَارَةَ الْأَصْبَهَانِيُّ، حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ الطَّبِيبُ، حَدَّثَنَا كَامِلٌ أَبْو الْعَلَاءِ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ: ((رُبَّمَا حَكَكْتُ الْمَنِيَّ مِنْ ثَوْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يُصَلِّي فِيهِ)) لَمْ يَرْوِهِ عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ إِلَّا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى وَلَا عَنْ طَلْحَةَ إِلَّا كَامِلٌ تَفَرَّدَ بِهِ خَالِدٌ

ترجمہ معجم صغیر للطبرانی - حدیث 139

طہارت کا بیان باب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں بسا اوقات میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کو رگڑتی پھر آپ اس میں نماز ادا کرتے۔‘‘
تشریح : (۱) خشک منی کو کھرچنے ہی سے کپڑا صاف ہوجاتا ہے۔ البتہ تر منی کو دھونا بہتر ہے۔ (۲) ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا جائز ہے جس میں منی کے اثرات موجود ہوں کیونکہ کھرچنے سے تو کپڑے سے منی کے اثرات زائل نہیں ہوتے۔
تخریج : مسلم، کتاب الطهارة، باب حکم المنی، رقم : ۲۸۸۔ سنن ابي داود، کتاب الطهارة، باب المني یصیب الثوب، رقم : ۰۳۷۲۔ سنن نسائي، رقم: ۳۰۰۔ سنن ابن ماجة، رقم: ۵۳۷۔ (۱) خشک منی کو کھرچنے ہی سے کپڑا صاف ہوجاتا ہے۔ البتہ تر منی کو دھونا بہتر ہے۔ (۲) ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا جائز ہے جس میں منی کے اثرات موجود ہوں کیونکہ کھرچنے سے تو کپڑے سے منی کے اثرات زائل نہیں ہوتے۔